دليل اول

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
ولايت کي واضح سند، حديث غدير
دوسري دليلاس دعوے کے دلائل :

دليل اول :

جيسا کہ ہم نے عرض کيا ہے کہ غدير کے تاريخي واقعہ کے دن رسول اکرم (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )کے شاعر حسان بن ثابت نے رسول اکرم (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )سے اجازت لے کر ان کے مضمون کو اشعار کي شکل ميں ڈھالا ۔اس فصيح و بليغ وارعربي زبان کے رموز سے آشنا شخص نے لفظ مولا کي جگہ لفظ امام وہادي کو استعمال کيا اور کہا :فقال لہ قم يا علي فانني فاني رضيتک من بعدي اماما ً وہادياً [1]
يعني پيغمبر اسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )نے علي (عليہ السلام) سے فرمايا : اے علي ! اٹھو کہ ميں نے تم کو اپنے بعد امام وہادي کي شکل ميں منتخب کرليا ہے ۔
اس شعر سے ظاہر ہے کہ شاعر نے پيغمبر اکرم (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم )کے استعمال کردہ لفظ مولا کوامامت، پيشواي ،ہدايت اور امت کي رہبر کے علاوہ کسي دوسرے معني ميں استعمال نہيں کيا ہے ۔ اور يہ شاعر عرب کے فصيح و اہل لغت افرادميں شمار ہوتا ہے ۔اورصرف عرب کے اس عظيم شاعر حسان نے ہي اس لفظ مولا کو امامت کے معني ميں استعمال نہيں کياہے، بلکہ اس کے بعد آنے والے تمام اسلامي شعراء نے جو عرب کے مشہور شعراء وادباء تھے اور عربي زبان کے استاد شمار ہوتے تھے، انھوں نے بھي اس لفظ مولا سے وہي معني مراد لئے ہيں جو حسان نے مراد لئے تھے يعني امامت ۔

[1] ان اشعار کا حوالہ پہلے ديا جا چکا ہے.
دوسري دليلاس دعوے کے دلائل :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma