2 ـ تناسب و تعادل

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 15
3. اس کائنات میں توازن اور کنٹرول1. موجودات عالم کا صحیح اندازہ

”آکسیجن “ اور ”کاربن ڈائی آکسائڈ“کے درمیان عجیب تناسب اور صحیح توازن برقرار رکھا گیا ہے تاکہ حیوانات اور نباتات کی زندگی وجود پذیر ہو اور باقی رہے ، اسی چیز نے تمام مفکرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ہے اور انھیں سوچنے پر مجبور کردیا ہے ۔
لیکن ابھی ”کاربن ڈائی آکسائڈ“ کی اہمیت بہت سے لوگوں پر مخفی ہے یا رہے کاربن ڈائی آکسائڈوہ گیس ہے جس سے گیس والے مشروبات تیار کئے جا تے ہیں ۔
کاربن ڈائی آکسائڈایک بھاری اور بوجھل گیس ہوتی ہے جو خوش قسمتی سے زمین کی سطح کے بہت ہی نزدیک موجود رہتی ہے اور اسے آکسیجن سے بڑی مشکل کے ساتھ جدا کیا جاسکتا ہے ۔ جب لکڑی سے آگ جلائی جاتی ہے تو لکڑی پر کیمیکل عمل ہوتا ہے ۔ خود لکڑی آکسیجن ، کاربن اورہائیڈروجن کے مجموعہ کا نام ہے چنانچہ حرارت کی وجہ سے جب اس کا کیمیکل تجزیہ ہوتا ہے تو کاربن فوراً ہی آکسیجن سے مل کر ڈائی آکسائڈ بن جاتی ہے اور اسی تیزی سے ہیڈ روجن بھی آکسیجن کے ساتھ مل کر بخارات کی صورت اختیار کرلیتی ہے ۔ دھواں در حقیقت خالص اور غیر مرکب کار بن ہوتا ہے ۔
جب انسان سانس لیتا ہے تو اس سے کچھ مقدار آکسیجن اس کے اندر چلی جاتی ہے جو جاکر خون کو بدن کے تمام حصوں میں تقسیم کرتی ہے اور یہی آکسیجن غذا بدن کے مختلف خلیوں میں بھیج کر آہستہ آہستہ اور مدھم سے حرارت کے ساتھ اسے جلا دیتی ہے اور اس سے کاربن ڈائی آکسائڈاور بخا رات خارج ہوتے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ جب کسی کو مذاق میں کہا جاتا ہے کہ وہ ” تنور“ کی مانندآہیں بھر رہا ہے تو یہ ایک حقیقت ہوتی ہے ۔
بدن کے مختلف خلیوں میں غذا کے جلنے سے کاربن ڈائی آکسائڈپیدا ہوتی ہے اور سیدھی پھیپھڑوں میں چلی جاتی ہے اور بعد والی سانسوں کے ذریعہ پھیپھڑوں سے خارج ہو کر بیرونی فضا میں چلی جاتی ہے ۔ اسی ترتیب کے ساتھ تمام ذی روح چیزیں آکسیجن لیتی اور کاربن ڈائی آکسائڈخارج کرتی ہیں ۔
3. اس کائنات میں توازن اور کنٹرول1. موجودات عالم کا صحیح اندازہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma