شان نزول

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 17
غنا شیاطین کے بڑے جالوں میں سے ایک جال ہےسوره لقمان / آیه 6 - 9

بعض مفسرین کہتے ہیں کہ زیر بحث پہلی آیات ”نضر بن حارث “کے بارے میں نازل ہوئی ہیں ، جو ایک تاجر شخص تھا اور تجارت کی عرض سے ایران کا سفر کیا کرتا تھا اور ساتھ ہی ایرانیوں کی داستانیں قریش کے سامنے بیان کیا کرتا تھا ۔اور کہتا تھا کہ اگر محمد (ص) تمھارے سامنے عاد وثمودکی داستانیں بیان کر تاہے تو میں تمھیں رستم اور اسفند یار کے قصے کہانیاں اور کسریٰ اور سلاطین عجم کی خبریں سناتا ہوں چنانچہ وہ اس کے گرد بیٹھ جاتے اور قرآن کو چھوڑ کر اس کی داستانوں کو خوب غور اور کان لگاکر سنتے تھے۔
بعض مفسرین کہتے ہیں کہ یہ حصّہ اس کے شخص کے بارے میں نازل ہوا ہے جس نے ایک گویّا لونڈی خرید رکھی تھی جو وہ دن رات گانے گاگاکر اسے یاد خدا سے غافل رکھتی تھی۔
عظیم مفسر طبرسی مرحوم اس شان نزول کو ذکر کرنے کے بعد کہتے ہیں کہ وہ حدیث جو پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلّم سے اس سلسلے میں نقل ہوئی ہے وہ اس نظریے کی تائید کرتی ہے کیونکہ آنحضرت فرماتے ہیں:
”لایحل تعلیم المغنیات ولابیعھن، واثمانھن حرام وقد نزل تصدیق ذلک فی کتاب الله <وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَھْوَ الْحَدِیثِ ....
گانے والی کنیزوں کو تعلیم دنیا اور ان کی خرید وفروخت کرنا اور اس طریقہ سے حاصل کی ہوئی آمدنی سب کچھ حرام ہے اور یہ آیت اسی مطلب پر شاہد ہے: <وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَشْتَرِی لَھْوَ الْحَدِیثِ ....
غنا شیاطین کے بڑے جالوں میں سے ایک جال ہےسوره لقمان / آیه 6 - 9
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma