سُورہ جاثیہ کے مضامین اور ثواب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 21
سُورت جاثیہ ، مکہ میں نازل ہوئی
اس کی ۳۷ آیات ہیں

سُورہ ٴ جاثیہ کے مضامین

” حوامیم “ سُورتوں میں سے چھٹی سُورت ہے اوراس کاشمار مکی سُور توں میں ہوتاہے ، یہ اس زمانے میں نازل ہوئی جب مکہ کی اجتماعی فضاء مسلمانوں اور مشرکوں کے درمیان انتہائی کشیدہ تھی ،اسی بناء پر اس سُورت میں زیادہ ترتوحید ، شرک کے ساتھ نبرد آ زمائی ،قیامت کے عدل وانصاف سے ظالموں کوتنبیہ ، اعمال کالِکھا جانا اوراسی طرح گز شتہ سرکش اقوام کے انجام جیسے مسائل کوزیادہ تربیان کیاگیاہے ، اس سُورت کے مندرجات کوساتھ حصّوں میں خلاصہ کیاجاسکتاہے ۔
۱۔ قرآن مجید کی عظمت اوراس کی اہمیّت ۔
۲۔ مشرکین کے سامنے توحید کے کچھ دلائل کابیان ۔
۳ ۔ نیچر یوں کے کچُھ دعوے اوران کے مُنہ توڑ جوابات ۔
۴۔بنی اسرائیل جیسی بعض اقوام کے انجام کی طرف کچھ اشارہ جوسُورت کے مباحث پرشاہد ہے ۔
۵۔ان گمراہ لوگوں کو زبردست تنبیہ جواپنے گمراہ کُن عقاید پرسختی سے ڈٹے ہُوئے ہیں ۔
۶۔حق کی راہ سے سر موانحراف کیے بغیر عفو ودرگز شت سے کام لینے کی دعو ت ۔
۷۔ قیامت کے لرزا دینے والے واقعات کی طرف اشارے ، خاص کرنامہٴ اعمال کاتذ کرہ جو انسان کے تمام اعمال کو بے کم و کاست بیان کردے گا ۔
یہ سُورت خداندِ عالم کے ” عزیز “ و ” رحیم “ جیسے بزرگ ناموں سے شروع ہوتی ہے اورانہی ناموں پرختم ہوتی ہے ۔
اس سُورت کانام ” جاثیہ “ اس لیے ہے اس کی ۲۸ ویں آ یت سے یہ لفظ لیاگیاہے جس کامعنی ہے ” گھٹنے ٹیکنے والا “ قیامت کے دن عدلِ الہٰی کی داد گاہ میں بہت سے لوگوں کی یہی کیفیت ہوگی ۔
مرحوم طبرسی ۺ نے ” مجمع البیان “ میں اس کاایک اور نام بھی تحریر کیاہے جوزیادہ مشہور نہیں ہے اوروہ ہے ” شر یعت “ جواِسی سُورت کی ۱۸ ویں آ یت کی مناسبت سے ہے ۔

سُور ت جاثیہ کی تلاوت کاثواب

” من قراٴ حامیم الجاثیة ستراللہ عور تہ وسکن روعتہ عند الحساب “ ۔
” جوشخص سُورہ ٴ جاثیہ کی تلاوت کرے گا (البتہ اس کے مطالب میںغور وفکر کرے گا ، اور اپنی زندگی کو ان مطالب کے مطابق ڈھالے گا) خدا بروزِ قیامت اس کے تمام عیوب کی پردہ پُوشی کرے گا اوراس کے خوف کو اطمینان میں بدل دے گا ( ۱) ۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک حدیث مروی ہے ، آپ علیہ السلام فرماتے ہیں :
” ز فیر جہنّم ولا شھیقھا ،وھو مع محمد (ص) “ ۔
جوشخص سُورہ ٴ جاثیہ کی (غور وفکر کے ساتھ جوعمل کامقدمہ ہے ) تلاوت کرے گا اُس کاثواب یہ ہے کہ وہ آتش جہنم کوہرگز نہیں دیکھ پائے گااور دوزخ کی آ واز نہیں سُن پائے گا اِسے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی ہم نشینی حاصل ہوگا ( ۲) ۔
۱۔تفسیرمجمع البیان ، سُورہ ٴ جاثیہ کے غاز میں ۔
۲۔ تفسیر برہان سُورہ ٴ جاثیہ کے آغاز میں ، جلد ۴،ص ۱۶۷۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma