٣۔""سائل و محروم کاحق

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 22
قابلِ توجہ بات یہ ہے کہ اوپر والی آ یات میں یہ کہاگیاہے، کہ ہمیشہ نیکو کاروں کے اموال میں سائل ومحروم کے لیے حق ہے یہ تعبیر اس بات کی اچھی طرح سے نشاندہی کرتی ہے کہ وہ اپنے آپ کوحاجت مندوں اورمحروم افرادکے لیے دیندار سمجھتے ہیں اور انہیں حق دار اور طلب گار جانتے ہیں، ایساحق جسے ہرحالت میں ادا ہوناچاہیئے اوراس کے ادا کرنے میں کسِی قسم کاکوئی احسان نہیں ہے ٹھیک دوسرے طلب گاروں کی طلب کے مانند۔
اور جیساہم بیان کرچکے ہیں، کہ مختلف قرائن اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ تعبیر زکوٰةواجب ہے اوراس قسم کے امورسے مربوط نہیں ہے،بلکہ مستحب قسم کے انفاقات سے مربوط ہے جنہیں پرہیزگاراپنے اوپر دین اور قرض سمجھتے ہیں( ۱) ۔
۱۔ان آ یات کامکہ میں نزول ، اوراس حکم کاخصوصیت کے ساتھ جنتی نیکو کاروں کے بارے میں وارد ، اورائمہ اہل بیت علیہم السلام کی روایات ایسے قرائن ہیں جوان آ یات کی زکوٰة کے علاوہ دوسری چیزوں کی طرف متوجہ کرتے ہیں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma