وضو کے احکام 336-323

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
جن چیزوں کے لئے وضو کرنا چاہئے۔ 347-337وضوکے شرائط 322-284

مسئلہ ۳۲۳ : اگر انسان با وضو ہو اور شک کرے کہ وضو باطل ہوا کہ نہیں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ وضوباقی ہے اور کوئی باوضو نہ ہو اور شک کرے کہ وضو کیا کہ نہیں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ اس نے وضو نہیں کیا۔
مسئلہ ۳۲۴ : جسے معلوم ہے کہ میں نے وضو کیا تھا اورایک حدث بھی سرزد ہوا تھا مثلا پیشاب کیا تھا لیکن یہ معلوم نہ ہو کہ دونوںمیں سے پہلے کون سا کام کیا ہے۔ تو اس کو وضو کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۳۲۵ : جو شخص امور وضو یا شرائط وضو مثلا پانی کے پاک ہونے یا اعضائے وضو پر مانع کے موجود ہونے کے بارے میں زیادہ شک کرے تو اس کو اپنے شک کی پرواہ نہیں کرنا چاہئے بلکہ عام لوگوں کی طرح کام کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۳۲۶ : اگر نماز کے بعد شک ہو کہ وضو کیا تھا کہ نہیں تو اس کی نماز صحیح ہے لیکن بعد کی نمازوں کے لئے وضو کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۳۲۷ : اگر نماز پڑھنے کے دوران شک ہوجائے کہ وضو کیا تھا کہ نہیں تو بناء بر احتیاط واجب نماز کو تمام کرکے وضو کرے اور دوبارہ نماز پڑھے۔
مسئلہ ۳۲۸ : اگر انسان کو ایسا مرض لاحق ہوجائے جس میں قطرہ قطرہ پیشاب آتا ہو یا پاخانے کو روک نہ سکتا ہو۔ تو اگر اس کو معلوم ہو کہ اول وقت نماز سے آخر وقت نماز تک وضو کرنے اور نماز پڑھنے کی مہلت مل جائے گی تو نماز کو اسی مہلت کے وقفہ میں ادا کرے اور صرف واجبات نماز پر اکتفاء کرنا چاہئے اور اگر اتنا موقع نہ ہو تو اذان و اقامت و قنوت کو چھوڑ دے۔
مسئلہ ۳۲۹ : اگر وضو و نماز کا وقت نہیں ملتا لیکن نماز میں صرف چند مرتبہ پیشاب یا پاخانہ آتا ہے اور اس طرح ہوکہ اگر ہر مرتبہ وضو کرنا چاہے تو اس کے لئے مشکل نہ ہو تو اس صورت میں بناء بر احتیاط واجب ایک پانی کا برتن اپنے پہلو میں رکھے اور جب پیشاب یا پاخانہ سرزد ہو وضو کرے او ربقیہ نماز کو پڑھے اور اگر پے در پے پیشاب و پاخانہ آتا ہو اور یہ کام اس کے لئے باعث مشقت ہو توصرف ایک وضو کافی ہے۔
مسئلہ ۳۳۰ : جیسا کہ کہاگیا کہ اگر پے در پے پیشاب و پاخانہ نکلتا ہو اور بار بار وضو کرنا مشقت کا باعث ہو تو ایک وضو کافی ہے بلکہ وہ دو نمازیں مثلا ظہر وعصر کو ایک ہی وضو سے پڑھ سکتا ہے اگر چہ احتیاط یہ ہے کہ ہر نماز کے لئے الگ ایک وضو کرے۔
مسئلہ ۳۳۱ : اگر اس قسم کے لوگ خود سے پیشاب یاپاخانہ کریں تو پھر ان کو وضو کرنا چاہئے۔
مسئلہ ۳۳۲ : اگر کسی کو ایسی بیماری ہو کہ ریاح روکنے پر قادر نہیں ہے تو وہ ان لوگوں کے وظیفہ پر عمل کرے جو پیشاب، پاخانہ روکنے پر قادر نہیں ہیں۔
مسئلہ ۳۳۳ : جس کا پیشاب و پاخانہ پے در پے نکلتا ہو اس کو وضو کے بعد فورا نماز شروع کردینی چاہئے اور نماز احتیاط، سجدہ اور بھولے ہوئے تشہد کو بجالانے کے لئے دوسرے وضو کی ضرورت نہیں ہے بشرطیکہ نماز اور ان چیزوں کے درمیان فاصلہ نہ کرے۔
مسئلہ ۳۳۴: جس شخص کو پیشاب یا پاخانہ پے اختیار نکل جاتا ہو اس کوچاہئے کہ کسی تھیلی یا اس قسم کی کسی چیز سے بدن کی دوسری جگہوں کو آلودگی سے بچالے اور احتیاط یہ ہے کہ ہرنماز سے پہلے پیشاب و پاخانے کے مقام کو دھولیا کرے۔
مسئلہ ۳۳۵ : جو لوگ اس قسم کی بیماری میں مبتلا ہیں اگر آسانی سے اس کاعلاج ہوسکے تو علاج کرنا واجب ہے اور اگر علاج نہیں کرتے تو ان کے لئے اشکال ہے۔
مسئلہ ۳۳۶ : جو لوگ اس بیماری میں مبتلا ہیں صحت یاب ہونے کے بعد اوپر درج شدہ قاعدے کے مطابق بیماری میں پڑھی ہوئی نمازوں کی قضا ان کے لئے ضروری نہیں ہے۔ البتہ اگر نماز کا وقت ختم ہونے سے پہلے اچھے ہوجائیں تو بناء بر احتیاط واجب جس نماز کا وقت باقی ہے اس کا اعادہ کرنا چاہئے۔

جن چیزوں کے لئے وضو کرنا چاہئے۔ 347-337وضوکے شرائط 322-284
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma