احکام نفاس 495-485

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
غسل مس میت506-496حیض کے مختلف مسائل483-478

مسئلہ ۴۸۴ : بچہ کے پہلے ہی جزو کے بطن مادر سے باہر آتے ہی جو خون بھی آئے وہ ”نفاس“ہے اور اس حلت میں عورت کو نفساء کہتے ہیں : اس لئے بچہ کے پیدا ہونے سے پہلے جو خون آئے وہ نفاس نہیں ہے۔
مسئلہ ۴۸۵ : یہ بھی ممکن ہے کہ نفاس ایک لحظہ سے زیادہ نہ آئے لیکن دس دن سے بہرحال زیادہ نہیں ہوتا۔
مسئلہ ۴۸۶ : خون نفاس میں احتیاط واجب یہ ہے کہ بچہ کی خلقت پوری ہوچکی ہو بناء بر یں اگر جما ہوا خون رحم سے خارج ہو او ریہ معلوم ہو کہ اگر یہ رحم میں رتا تو انسان بنتا تو اس عورت کو چاہئے کہ پاک عورتوں والے اعمال بجالائے اور جن چیزوں کو حائض ترک کرتی ہے ان کو ترک کرے۔
مسئلہ ۴۸۷ : اگر شک ہو کہ کوئی چیز ساقط ہوئی ہے یا نہیں! یا جو کچھ ضائع ہوا ہے اگر وہ رہ جاتا تو انسان بنتا یا نہ تو جو خون نکلے وہ نفاس نہیں ہے اور جستجو کرنا بھی لازم نہیں ہے۔
مسئلہ ۴۸۸ : جو کام حائض پر حرام ہیں نفساء پر بھی حرام ہیں اور جو چیزیں حائض پر واجب یا مستحب یا مکروہ ہیں نفاس والی عورت کے لئے بھی وہی حکم ہے۔
مسئلہ ۴۸۹ : حالت نفاس میں عورت سے ہمبستری ہونا حرام ہے اور اگر شوہر ہمبستری کرے تو احتیاط مستحب ہے کہ جس طرح حائض کے لئے بیان کیا گیا اسی طرح یہ بھی کفارہ دے حالت نفاس میں طلاق بھی باطل ہے۔
مسئلہ ۴۹۰ : خون نفاس سے پاک ہونے کے بعد عورت کو غسل کرکے اپنی عبادتوں کو انجام دینا چاہئے اور ولادت کے بعد دس دن کے اندر اگر دوبارہ خون دیکھے اور جن دنوں مین خون دیکھا ہے وہ دس روز یا اس سے کم ہیں تو سب کا سب نفاس ہے اور وسط میں جن دنون میں پاک رہی ہے اس کی عبادت بھی صحیح ہے۔
مسئلہ ۴۹۱ : اگر عورت بظاہر نفاس سے پاک ہوجائے مگر احتمال ہو کہ اندر خون ہوسکتا ہے تو تھوڑی سی روئی اندر داخل کرکے چیک کرے اگر پاک ہو تو غسل کرکے اپنی عبادتوںکو انجام دے۔
مسئلہ ۴۹۲ : اگر خون نفاس دس دن سے زیادہ آجائے اور وہ عورت حیض میں عادت عددیہ رکھتی ہو تو اس کی عادت کے دنوں کے برابر نفاس ہوگا۔ باقی استحاضہ اور اگر عادت عددیہ نہیں رکھتی تھی تو دس دن تک نفاس ہے باقی استحاضہ۔
مسئلہ ۴۹۳ : جس عورت کی عادت حیض میںدس دن سے کم ہو اور اس کو نفاس عادت سے زیادہ آجائے تو عادت کے دنوں کے برابر نفاس قرار دے اس کے بعد دسویں روز تک بناء بر احتیاط واجب عبادات کو ترک کردے۔ اور اگر خون نفاس دس دن سے زیادہ آجائے تو حیض کی عادت کے دنوں کے برابر نفاس قرار دے باقی کو استحاضہ اور ان چند دنوں میں جو عبادتیں چھوڑی ہیں ان کی قضا کرے۔
مسئلہ ۴۹۴ : بہت سی عورتوں کو وضع حمل کے ایک ماہ یا اس سے بھی زیادہ دنوں تک خون آتا ہے۔ ایسی عورتوں کی اگر حیض میں عادت معین ہو تو اپنی عادت کی تعداد کے مطابق اتنے دنوں تک نفاس قرار دیں اس کے بعد دس دن تک استحاضہ کا حکم ہے پھر دس دن گزرنے کے بعد اگر ان کے حیض کی عادت کے دنوں کے برابر خون آیا ہو تو احکام حائض پر عمل کریں۔ چاہے اس میں حیض کی علامات ہوں یا نہ ہوں۔ اور اگر ان کے حیض کی عادت کے دنوں کے برابر نہ ہو تواستحاضہ ہے۔ لیکن یہ کہ خون میں حیض کی علامات پائی جاتی ہوں(توحیض ہے)۔
مسئلہ ۴۹۵ : جن عورتوں کو وضع حمل کے بعد ایک ماہ یا اس سے زیادہ مدت تک خون آتا رہتا ہے اگر ان کی ماہواری کی عادت نہیں ہے تو اول کے دس دن نفاس ہیں اور اس کے بعد کے دس دن استحاضہ ہیں اس کے بعد کے خون میں حیض کی علامت ہے تو حیض ورنہ وہ بھی استحاضہ ہے۔

غسل مس میت506-496حیض کے مختلف مسائل483-478
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma