احکام جماعت. 1284_1273

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
جماعت میں مستحب امور .1285 امام جماعت کے شرائط. 1272_1267

مسئلہ ۱۲۷۳ : ماموم کو چاہئے کہ امام کو اپنی نیت میں معین کرے لیکن امام کے نام کا جاننا ضروری نہیں ہے اگر صرف یہ نیت کرے کہ امام حاضر کی اقتدا میں نماز پڑھتا ہوں تو کافی ہے بشرطیکہ عدالت و دیگر شرائط اس میں موجود ہوں۔
مسئلہ ۱۲۷۴ : حمد وسورہ کے علاوہ ماموم کو تمام چیزیں پڑھنی چاہئے اور حمد وسورہ بھی اسی وقت ساقط ہے جب امام کی پہلی دوسری رکعت میں اقتدا کرے لیکن اگر تیسری و چوتھی میں امام کے قیام کی صورت میں اقتدا کرے توحمد و سورہ پڑھنا ہوگا۔
مسئلہ ۱۲۷۵ : اگر ماموم نمازمغرب و عشاء وصبح میں امام کی قرائت کی آواز سن رہا ہو تو حمد و سورہ نہ پڑھے لیکن اگر نہ سن رہا ہو تو حمد وسورہ کا پڑھنا جائز ہے لیکن آہستہ پڑھے۔ اور نماز ظہر و عصر میں ہمیشہ بنابر احتیاط واجب حمد و سورہ نہ پڑھے ہاں ذکرکا آہستہ پڑھنا جائز ہے بلکہ مستحب ہے۔
مسئلہ ۱۲۷۶ : اگر ماموم ، امام کے حمد و سورہ کے بعض کلمات کو بھی سن رہا ہو یا اس کے ہمہمہ کو سن رہا ہو تب بھی احتیاط واجب ہے کہ حمد و سورہ نہ پڑھے۔
مسئلہ ۱۲۷۷ : اگر ماموم بھولے سے اس خیال سے کہ جو آواز سن رہا ہے وہ امام کی نہیں ہے حمد و سورہ کو پڑھے اور بعد میں پتہ چلے کہ وہ امام کی آواز تھی تو اس کی نماز صحیح ہے اور اگر شک ہو کہ یہ امام کی آواز ہے یا کسی اور کی تو بنا بر احتیاط حمد و سورہ نہ پڑھے۔
مسئلہ ۱۲۷۸ : امام سے پہلے ماموم تکبیرة الاحرام نہیں کہہ سکتا البتہ دیگر اذکار میں کوئی مانع نہیں ہے اگر چہ احتیاط مستحب یہی ہے کہ اگر امام کی آواز کو سن رہا ہو تو اس سے پہلے کوئی ذکر نہ کرے۔
مسئلہ ۱۲۷۹ : افعال نماز جیسے رکوع و سجود وغیرہ میں سے کسی بھی فعل کو ماموم امام سے پہلے نہ بجالائے بلکہ امام کے ساتھ یا اس کے بعد بجالائے۔ اور اگر بھولے سے امام سے پہلے سر کو رکوع سے اٹھائے تو دوبارہ رکوع میں چلا جائے امام کے ساتھ دوبارہ سر اٹھائے۔ یہاں پر رکوع کی زیادتی سے نماز باطل نہیں ہوتی۔ البتہ اگر دوبارہ رکوع میں جائے اور قبل اس کے کہ یہ رکوع میں پہونچے امام رکوع سے سر اٹھالے تو اس کی نماز باطل ہے۔
مسئلہ ۱۲۸۰ : اگر ماموم یہ خیال کرکے کہ امام نے سجدہ سے سر اٹھالیا تو خود بھی سر اٹھالے(اب اگر امام سجدہ ہی میں ہے)تودوبارہ سجدہ میں چلا جائے اور اگر یہی صورت دونوں سجدوں میں پیش آجائے تو دو سجدے کی زیادتی(جو رکن ہے)نماز کو باطل نہیں کرے گی لیکن اگر وہ دوبارہ سجدہ میں جائے اور امام سجدہ سے اسی وقت سر اٹھالے تو اگر یہ صورت صرف ایک سجدہ میں پیش آئے تب تو نماز صحیح ہے لیکن اگر دونوں سجدوں میں یہی صورت پیش آئے تب تو نماز صحیح ہے لیکن اگر دونوں سجدوں میںیہی صورت درپیش ہو تو نماز باطل ہے۔
مسئلہ ۱۲۸۱ : اگر ماموم اشتباہا رکوع یا سجدہ سے سر اٹھالے اور سہوا یا اس خیال سے کہ اگر دوبارہ رکوع یا سجدہ میں جاؤں گا تو امام کو نہ پاسکوں گا اس لئے رکوع یا سجدہ میں نہ جائے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ ۱۲۸۲ : اگر ماموم سہوا امام سے پہلے رکوع میں اس طرح چلاجائے کہ اگر سر اٹھالے تو امام کی قرائت کا کچھ حصہ مل جائے گا تو فورا سر اٹھالے اور امام کی قرائت کو درک کرے۔ پھر امام کے ساتھ رکوع میں جائے اور اگر یہ جانتا ہے کہ سر اٹھانے کے بعد امام کی قرائت کا کوئی حصہ نہیں ملے گا تو احتیاط واجب ہے کہ سر اٹھالے اور امام کے ساتھ نماز تمام کرے اور دوبارہ پھر نماز پڑھے۔
مسئلہ ۱۲۸۳ : جن صورتوں میں ماموم کو پلٹنا چاہئے اگر عمدا نہ پلٹے تو اس کی نماز میں اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۲۸۴ : جس رکعت میں میں تشہد نہیں ہے اگر امام بھولے سے تشہد پڑھنے لگے یاجس میں قنوت نہیں ہے قنوت پڑھنے لگے تو ماموم تشہد یا قنوت کو تو نہ پڑھے۔ لیکن نہ امام سے پہلے کھڑاہوسکتا ہے نہ روکوع میں جا سکتا ہے بلکہ کسی ذریعہ سے امام کی غلطی کی طرف امام کو متوجہ کردے اور اگر نہ ہوسکے تو صبر کرے جب امام کا تشہد یا قنوت ختم ہوجائے تو امام کے ساتھ باقی نماز کو تمام کرے۔

جماعت میں مستحب امور .1285 امام جماعت کے شرائط. 1272_1267
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma