چاند ثابت ہونے کا طریقہ. 1461_1456

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
توضیح المسائل
حرام روزے .1468_1462 جن لوگوں پر روزہ واجب نہیں ہے.1455_1450

مسئلہ ۱۴۵۶: مہینہ کی پہلی تاریخ پانچ طریقوں سے ثابت ہوتی ہے۔
۱۔ آنکھ سے چاند دیکھنا لیکن دور بین یا اسی طرح کے دیگر وسائل سے چاند کا دیکھنا کافی نہیں ہے۔
۲۔ اتنے لوگوں کی گواہی جس سے یقین ہوجائے (خواہ وہ لوگ عادل بھی نہ ہوں) اسی طرح ہر وہ چیز جس سے یقین حاصل ہوجائے۔
۳۔دو عادل مردوں کی گواہی۔ لیکن اگر دونوں چاند کے اوصاف ایک دوسرے سے مختلف بتائیں یا کئی علامتیں بتائیں جس سے ان لوگوں کی غلطی ثابت ہو توان کے کہنے سے چاند ثابت نہ ہوگا۔
۴۔  شعبان کے تیس دن گزرجانے سے رمضان کی پہلی تاریخ ثابت ہوجاتی ہے یا پہلی رمضان سے تیس دن گذرجانے سے شوال کی پہلی تاریخ ثابت ہوجاتی ہے (لیکن اسی صورت میں ہے کہ جب پہلی مہینہ کی پہلی انھیں طریقوں سے ثابت ہوئی ہو)
۵۔ حاکم شرع کا حکم۔
اس کی صورت یہ ہے کہ مجتہد عادل کے نزدیک پہلی تاریخ ثابت ہوجائے او ر وہ اس کے بعد حکم کرے کہ فلاں روز اول ماہ ہے۔ ایسی صورت میں تمام لوگوں پر اس کی اطاعت ضروری ہے صرف جن لوگوں کو یقین ہے کہ مجتہد نے غلطی کی ہے ان پر اطاعت واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۴۵۷: مہینہ کی پہلی تاریخ جنتر یوں اور نجومیوں کے حساب سے ثابت نہیں ہوتی۔
چاہے وہ لوگ اہل اطلاع و دقت نظر کے مالک ہوں۔ البتہ اگر ان کے کہنے سے یقین ہوجائے تو یقین پر عمل کرسکتا ہے۔ اسی طرح چاند کا اونچا ہونا، دیر میں غروب ہو نا اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ سابقہ رات چاندرات تھی۔
مسئلہ ۱۴۵۸: اگر کسی شہر میں مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہوجائے تو اس کے نزدیک والے شہروں میں بھی چاندمان لیاجائے گا یا اگر شہر دور ہیں مگر افق ایک ہی ہو تب بھی چاند ثابت ہوجائے گا اسی طرح اگر مشرقی شہروں میں چاند دیکھا جائے تو جو شہر ان کے مغرب میں ہوں گے ان کے لئے بھی پہلی تاریخ ثابت ہوجائے گی (مثلا مشہد میں چاند ثابت ہوجائے تو تہران والوں کے لئے کافی ہے لیکن اگر تہران میں چاند دکھائی دے تو یہ مشہد والوں کے لئے کافی نہ ہوگا۔
مسئلہ ۱۴۵۹: اگر اول ماہ رمضان ثابت نہ ہو تو روزہ واجب نہیں ہے لیکن اگر بعد میں ثابت ہوجائے کہ جس دن روزہ نہیں رکھا تھا وہ پہلی رمضان تھی تو بعد میں قضا واجب ہے۔
مسئلہ ۱۴۶۰: جس دن کے بارے میں شک ہو کہ آج آخری رمضان ہے یا پہلی شوال ہے تو روزہ رکہنا چاہئے لیکن اگر دن میں ثابت ہوجائے کہ آج پہلی شوال ہے تو روزہ توڑدے چاہے مغرب کے قریب ہی ہو۔
مسئلہ ۱۴۶۱: قیدی کو اگر ماہ رمضان کا یقین نہ ہو سکے تو اپنے گمان پر عمل کرے اور جس مہینہ کے لئے زیادہ احتمال ہو کہ یہ رمضان ہے اس میں روزہ رکھے اور اگر گمان حاصل نہ ہو تو جس ماہ میں بھی روزہ رکھے صحیح ہے۔ لیکن اگر قید لمبی ہو تو احتیاط واجب ہے کہ دوسرے سال اسی ماہ مےں روزہ رکھے جس میں پہلے سال رکھا تھا۔

حرام روزے .1468_1462 جن لوگوں پر روزہ واجب نہیں ہے.1455_1450
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma