مسئلہ ۲۲۲۷: اونٹ کے ذبح کرنے میں پانچ گذشتہ شرطوں کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ چھری یالوہے کے کسی بھی تیز آلہ کو گردن کے بیچے والے گڑھے میں گھونپ دیں اس فعل کو (نحر) کہاجاتاہے۔ بعض روایات کے مطابق ، بہتر ہے ذبح کرتے وقت اونٹ کھڑا ہو۔ لیکن اگر اس کے زانووں کو زمین پر باندھ کر یا پہلو کے بل لٹا کر چھری کو اس کے گڑھے میں گھونپ دیاجائے تب بھی کوئی اشکال نہیں ہے بشرطیکہ اس کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ کی طرف ہو۔
مسئلہ ۲۲۲۸: اگر اونٹ کو نحر کرنے کے بجائے اس کی گردن کاٹی جائے یا بھیر اور گائے و غیرہ ذبح کرنے کے بجانے نحر کیاجائے تو اس کا گوشت حلال نہیں ہے۔ البتہ اگر اس کے بعد حیوان زندہ ہو اور اس کو شرعی طریقہ سے ذبح کردیاجائے تو گوشت حلال ہوگا۔
مسئلہ ۲۲۲۹: جس سرکش حیوان کو شرعی طریقہ سے ذبح کرنا ممکن نہ ہویا جانور کنوہیں میں گرگیا ہو اور شرعی طریقہ سے اس کا ذبح کرنا ممکن نہ ہو اور احتمال ہو کہ اگر ذبح نہ کیا گیا تو مرجائے گا تو ایسی صورت میں کسی وہار والی چیز جیسے چھری و غیرہ سے اس کے جسم کے کسی حصہ پر ایسا کاری زخم لگایا جائے کہ جسکی اثر سے وہ جانور مرجائے تو حلال ہے۔ اس کا قبلہ کی طرف ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔ البتہ ذبح کے دیگر شرائط کا لحاظ کرنا ضروری ہے۔