افعال وضو

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
مسح۔ وضو کرنے کا طریقہ

سوال نمبر ۵۰: اگر کسی جانباز (یعنی سپاہی ) کا ایک ہاتھ کٹ گیا ہو اور دوسرے ہاتھ پر زخم کی وجہ سے پٹی بندھی ہو تو وہ جانباز وضو کیسے کرے ؟

جواب : اپنے چہرے کو دوسرے ہاتھ سے دھوئے یا نل کے پانی کو چہرے پر گرائے اور جس ہاتھ پر پٹی بندھی ہو اس پر وضو جبیرہ کی طرح ہاتھ پھیرے ۔

سوال نمبر ۵۱: میرے دونوں ہاتھ کٹے ہوئے ہیں اس کی وجہ سے میں مصنوعی ہاتھ لگاتا ہوں ۔ وضو کرنے کے وقت اس ہاتھ کا نکالنا میرے لئے مشکل ہے وضو کس طرح کریں ؟

جواب : اگر آپ کے لیے مصنوعی ہاتھ کا نکالنا واقعی مشکل ہے تو آپ اپنے چہرے کو نل کے پانی سے دھویا کریں اور اسی کا پانی لے کر اپنے مصنوعی ہاتھ سے سر اور پیروں کا مسح کریں ۔

سوال نمبر ۵۲: جس شخص کے دونوں ہاتھ کہنی سے کٹے ہوں اس شخص کا اپنا چہرہ دھونا کیا ضروری ہے؟

جواب : ہر صورت میں چہرے کا دھونا ضروری ہے اگر ہاتھ کاکوئی حصہ بچا ہو تو اس سے سر اور پیروں کا مسح کرے ورنہ مصنوعی ہاتھ سے ان دونوں کا مسح کرسکتا ہے ۔

سوال نمبر ۵۳: جس شخص کا ہاتھ کہنی سے کٹا ہو اس شخص کا وضو میں کیا باقی ہاتھ کے حصے کو دھونا ضروری ہے ؟

جواب : باقی ہاتھ کے حصے کو دھونا ضروری نہیں ہے ۔

سوال نمبر ۵۴: جس شخص کا دونوں ہاتھ شانے سے کٹ گیا ہو وہ شخص وضو کیسے کرے ؟

جواب : اپنے چہرے کو نل کے نیچے لیجا کر وضو کی نیت سے پانی گرائے اور کسی دوسرے سے اپنے چہرہ کا پانی لگواکر سر اور پیروں کا مسح کرے ، اگر کوئی مسح کرانے کے لیے نہ مل رہا ہو تو صرف چہرے کا دھونا کافی ہے ۔

سوال نمبر ۵۵: جو شخص کمر سے مفلوج تو ہو لیکن اس کے ہاتھ حرکت کررہے ہوں ایسا شخص اپنا وضو کیسے کرے ؟

جواب:اپنی توانائی کے مطابق وضو کرے ۔

سوال نمبر ۵۶: معذور شخص کے چہرے کو دھلانے میں ہاتھ کی انگلیوں کی رعایت وضو کرانے والے شخص کی ہوگی یا اس کے چہرے سے زیادہ حصے کو دھونا ہوگا ؟

جواب : احتیاط یہ ہے کہ وضو کرنے والے شخص کی انگلیاں معیار ہوں ۔

 سوال نمبر ۵۷: میں نابینا ہوں بعض اوقات وضو کے لیے ہاتھ یا چہرہ دھلتے وقت غیر اختیاری طور سے میرا ہاتھ نل کے نیچے چلاجاتا ہے جس سے ہاتھ بھیگ جاتا ہے اس کا شمار آیا دوسری مرتبہ دھلنے میں تو نہیں ہے ؟

جواب : اس کا شمار دوسری مرتبہ میں نہیں ہے آپ ہمیشہ نیت ایک مرتبہ دھلنے کی کیا کریں۔

سوال نمبر۵۸: میری کلائیاں ایران اور عراق کی جنگ میں کٹ چکی ہیں ، وضو میںچہرہ دھوتے وقت انگوٹھا اور بیچ کی انگلی کے درمیانی فاصلہ کی رعایت کرنا ضروری ہے اس صورت میں میں کیا کروں اور اپنے چہرے کو کس مقدار میں دھووٴں ؟

جواب : جہاں تک دوسرے لوگ اپنے چہرہ کو دھو یا کرتے ہیں یاآپ کلائیوں کے کٹنے سے پہلے چہرہ کو دھو چکے ہیں وہاں تک اپنے چہرے کو دھوئیں ۔

سوال نمبر ۵۹: میں جنگ کا معلول سپاہی ہوں دونوں ہاتھ کٹ جانے کی وجہ سے اپنے چہرے پر پانی نل سے لیتا ہوں پھر اس پر بقیہ ہاتھ پھیرتا ہوں تا کہ پوری جگہ پانی پہنچ جائے ، آیا ایسا ،کرنا میرے لیے کافی ہے ؟

جواب : آپ کے لیے اتنا ہی کافی ہے ۔

سوال نمبر ۶۰: میرے ہاتھ نہ ہونے کی وجہ سے بعض اوقات وضو کرتے وقت پانی نیچے سے اوپر کی طرف پڑجاتا ہے اس سے آیا میرے وضو باطل تو نہیں ہے ؟ اور اگر باطل ہے تو میری پہلے کی نماز کیا ہوگی ؟

جواب : اگر آپ کی نیت نیچے سے اوپر کی طرف دھونے کی نہیں تھی تو اس صورت میں آپ کا وضو صحیح ہے ۔

سوال نمبر ۶۱: ایک جانباز ہے جس کا ہاتھ کہنی سے جنگ (یعنی ایران و عراق کی جنگ) میں کٹ چکا ہے جس کی وجہ سے ہاتھ کے بقیہ حصے سے چہرے کے دونوں طرفوں کو نہیں دھوسکتا ، آیا داہنے بازو سے چہرہ کا داہنا حصہ اور بائیں بازو سے چہرہ کا بایاں حصہ دھو سکتا ہے ؟

جواب : چہرہ کو ہر طریقہ سے دھونا جائز ہے ۔

مسح۔ وضو کرنے کا طریقہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma