مطلات نماز

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
شکیات نماز۴۔ تشہد

سوال ۲۴۱۔ اگر واجبات نماز میں سے جان بوجھ کر یا بھولے سے کوئی چیز کم یا زیادہ کی جائے تو کیا حکم ہے؟

جواب: اگر جان بوجھ کر ہو تو نماز باطل ہے اور اگر بھولے سے ہو اور وہ نماز کے ارکان نماز میں سے نہ ہو تو کوئی ضرر نہیں پہنچاتی اور اگر اس کے انجام دینے کی جگہ سے نہ گذرے ہوں تو اس کو بجالانا چاہیے ۔

سوال ۲۴۲۔ کیا نماز میں ”یازہرا“ یا ”یاحسین“ وغیرہ کلمات کا ذکر کے عنوان سے کہنے میں اشکال ہے؟

جواب: اس میں اشکال ہے ۔

سوال ۲۴۳۔ آب جاری، وقت باقی، زمین مباح، نماز باطل، اس کی کیا وجہ ہے؟

جواب: اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں؛ جیسے پانی کا غصبی ہونا یا غسل یا وضو کا باطل ہونا، یا نماز کی نیت نہ کرنا،یا یہ کہ نماز کے دوسرے شرائط یا اجزاء کا پورا نہ ہونا ۔

سوال ۲۴۴۔ کیا نماز میں عمداً اور اپنے اختیار کے ساتھ آئمہ معصومین علیہم السلام کی یاد میں رویا جاسکتا ہے؟ اگر کوئی اختیار کے ساتھ اُن کے غم میں روئے اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب: نماز میں اشکال ہے ۔

سوال ۲۴۵۔ منھ کے اندر غصبی یا مشتبہ کھانے کے ذرّات، کیا نماز کوباطل کردیتے ہیں؟

جواب: اس طرح کے ذرّات یہاں تک کہ اگر ان کے باقی رہنے کا علم بھی ہو غصبکے احکام میں نہیں ہیں بلکہتلف کے حکم میں ہیں ۔

سوال ۲۴۶۔ بہت سے لوگوں میں نیچے لکھی گئی دو باتیں مشہور ہیں، کیا ان کی کوئی علمی اور فقہی دلیل ہے؟
۱۔ اس چھت کے نیچے نماز پڑھنا جہاں افیم استعمال ہوتی ہو باطل ہے؟
۲۔ کیا افیم نجس ہے؟

جواب: افیم کا استعمال کرنا حرام اور ایک بہت بُرا کام ہے؛ لیکن دوباتیں جو آپ نے لکھی ہیں کوئی ایک بھی صحیح نہیں ہے ۔

شکیات نماز۴۔ تشہد
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma