رہائشی مکان پر خمس
میں نے کسی زمانہ میں رہنے کے لئے ایک گھر بہت کم قیمت پر خریدلیا تھا اس وقت اس کی قیمت زیادہ ہوگئی ہے کیا اضافی قیمت پر خمس واجب ہے ؟
جواب :۔ جس گھر میں زندگی بسر کرہا ہے اس کی قیمت جس قدر بھی زیادہ ہو اس پر خمس نہیں ہے ۔
جواب :۔ جس گھر میں زندگی بسر کرہا ہے اس کی قیمت جس قدر بھی زیادہ ہو اس پر خمس نہیں ہے ۔
الف سے دال تک: بلوغ اور رشد ایک دوسرے کے لازم وملزوم نہیں ہیں اور اکثر اوقات رشد، بلوغ کے بعد ہوتا ہے نیز رشد کے مراتب اور درجات ہیں؛ جیسے مالی امور میں رشد، (کبھی کم مال کے لئے رشید وعاقل ہوتا ہے اور کبھی زیادہ مال کے لئے) شادی کے امور میں رشد اور اسی طرح رشد کے دیگر مراتب ہیں اور جب تک ہر مرحلہ میں کافی مقدار میں عقلی رشد نہ ہو، اس وقت تک اس کے تصرفات نافذ نہیں ہیں، نہ شریعت میں اور نہ عقلاء کے یہاں ۔
اگر ان کی مخالفت ان کی ایذاء کا سبب ہو تو وہ واجب الاطاعة ہیں ۔
جواب: مفروضہ سوال میں باب تغلیظ ثابت ہے ؛ کیونکہ دونوں حرام مہینوں ہیں واقع ہوئی ہیں ، اور مذکورہ قانونی دفعہ کا بھی یہی مطلب ہے ۔
الف) اور ب): دونوں صورتوں میں جائز ہے ۔
جواب: اگر کپڑے یا کتے کا جسم گیلا نہ ہو تو نہ لباس نجس ہو گا اور نہ مسجد ۔
جواب: اگر اس کا گناہ اس کے اقرار سے ثابت ہوا ہو تو اس صورت میں حاکم شرع توبہ کے بعد اس کو معاف کرسکتا ہے۔
جواب:۔ اگر ان کے دودھ ، اون ، اور اسی طرح دیگر چیزوں سے ، اپنے ذاتی استعمال کے لئے استفادہ کیاجاتا ہے تو خمس نہیں ہے اور اگر فقط کھیتی ( جیسے کھاد) اور کھیتی کے دیگر کام کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں ، تو اس صورت میں وہ سرمایہ اور آلات کے حکم میں ہیں اور یہی حکم اس صورت میں بھی ہے جب ان کو کرایہ کے کام میں استعمال کیا جائے۔
جواب: وہ شخص جس کا پائخانہ یا پیشاب پے در پے نکلتا ہو اسے چاہئے کہ ہر وضو کے بعد فوراً نماز میں مشغول ہوجائے اور نماز احتیاط اور بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کے لئے وضو کرنا لازم نہیں ، بشرطیکہ نماز اور ان کاموں کے درمیان فاصلہ نہ ڈالے، نماز کی حالت میں نجس تھیلی ساتھ رکھنے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔
اگر خمس کی تاریخ آجانے سے پہلے وقف کرے تو خمس نہیں ہے ۔
سگریٹ اور تمام نشہ آور مواد کا استعمال حرام ہے، اگر اس بات کے پیش نظر کہ ان کا ترک کرنا تمام عادت کے شکار لوگوں کے لیے ممکن ہے لہذا اس میں اضطرار کا تصور نہیں ہے مگر یہ کہ ماہر اور دانا طبیب کسی کو خاص اس کا حکم دے اور اس مسئلہ میں نئے شروع کرنے والوں اور پرانے پینے والوں میں کوئی حرج نہیں ہے۔
جواب: جائز نہیں ہے بلکہ اس سرداب کو مسجد یا مسجد سے مناسب کاموں کے لئے استعمال کیا جا ئے ۔
جواب: اگر اب قابل استعمال نہیں ہیں تو ان کو ان ہی کے جیسے دوسرے برتنوں میں بدلا جاسکتا ہے اور اگر مسجد کو ظروف کی ضرورت نہیں ہے تب ان کی رقم کو مسجد کی دوسری ضرورتوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
جواب: الف۔ ایسا کرنا ڈاکٹر اور تمام مسلمانوں کے لیے جہاں پر یہ واجب ہو جائے، واجب ہے ۔ب۔ بھوک ہڑتال کرنے والوں کے لیے خطرہ کے احساس کی صورت حد اقل ضرورت کے وقت جائز ہے ۔ج۔ جہاں پر واجب ہو جائے وہاں دیت نہیں ہے ۔د۔ ڈاکٹر کے لیے دونوں صورت حال میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ھ۔ اگر مریض کی جان کو خطرہ نہ ہو تو ڈاکٹر اسے کھانا کھانے پر مجبور نہیں کر سکتا مگر یہ کہ ان موارد میں جہاں ملک اور اسلامی معاشرہ کی مصلحت کا تقاضا ہو۔