کشتی یا ریل گاڑی میں قبلہ کی سمت کا بدلنا
جس وقت کشتی یا ریل گاڑی چل رہی ہو اور لوگ نماز پرھنے میں مصروف ہوں ، اگر چلتے میں ان کا رخ قبلہ سے ہٹ جائے تو ان کا کیا وظیفہ ہے ؟
جواب : انھیں فوراً روبقبلہ ہوجانا چاہیئے ۔
جواب : انھیں فوراً روبقبلہ ہوجانا چاہیئے ۔
جواب: جامع الشرائط ، مجتہد کی اجازت کے بغیر، ایسا کرنے میں اشکال ہے۔
مذکورہ شخص بہت بڑا منحرف تھا، اور قومی تعصبات کی خاطر اس کے پیچھے نہ لگیں، اور اس راہ میں بیت المال یا غیر بیت المال کو خرچ کرنا جائز نہیں ہے
جواب: ٹوٹے بغیر اندر کی طرف دھنسے کی کوئی دیت نہیں ہے، بلکہ اس کے لئے ارش ہے اور اگر عضو میں کوئی نقص پیدا نہ ہوا ہو تو اس کا ارش کم ہے اور اگر عضو ناقص ہوگیا ہو تو اس کا ارش زیادہ ہے اور ارش فیصد کے معیار پر طبیب حاذق کی نظر سے معین ہوگا۔
جواب:۔ کوئی حرج نہیں ہے ۔
جواب: باپ اپنی اولاد میں سے کسی کو بھی میراث سے محروم نہیں کرسکتا؛ اور ان کا اموال قانون خدا کے مطابق بیٹوں اور بیٹیوں میں تقسیم ہوگا، فقط اتنا کرسکتاہے کہ اپنے ایک ثلث ۳/۱ یا اس سے کم مال کو ، جس کو بھی دینا چاہے دیدے۔
جواب: ”حارصہ“”دامیہ“ اور سمحاق جیسے زخموں کی دیت گردن میں بھی صادق ہے ۔ لیکن ان کی دیت بدن کی دیت کے مانند ہے ؛ نہ سر و صورت کی دیت کے مانند ، دیت کے علاوہ موار د میں ارش ثابت ہے ۔
جواب۔ اگر دعائیں شرعی اور آئمہ سے منقول ہوتی ہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے ،لیکن خرافاتی اور پیشہور (تعویزوغیرہ) لکھنا جائز نہیں ہے
جواب:۔ قیمت کا معیار بیج ڈالنے کا دن ہے ، لیکن ہمارے فتوے کے مطابق ، احتیاط واجب کی بناپر زراعت کے لئے جو بیج بویا گیا ہے اس کی قیمت کوپیداوارسے کم نہیں کرنا چاہئیے البتہ اس مسئلہ میں دیگر مجتہد ین کرام کی جانب، رجوع کرسکتے ہیں ۔
جواب: حاکم شرع یا اس کے نمائندے کی اجازت سے، جائز ہے۔
جواب:۔ اگر منھ میں نہ آئے یا بے اختیار نگل لے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔
جواب: زخم کے عرفی اتصال کو مد نظر رکھتے ہوئے، ایک حارصہ شمار ہوگا ۔
شوہر اور زوجہ کو یک دوسرے کے قاتل کا قصاص کرنے کا حق نہیں ہے لیکن دیت میں ان دونوں کا حصہ محفوظ ہے ۔
پانی چاہے پینے کا ہو یا کھیتی کے استعمال کا اس کا بیجا استعمال کسی بھی زمانہ میں جایز نہیں ہے، اللہ کی اس عظیم نعمت میں سب کو بچت کرنا چاہیے اور اصراف اور زیادہ روی سے بچنا چاہیے۔
اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ ایسی حالت میں منی پیشاب کے ساتھ نکلتے وقت پیشاب میں مل جاتی ہے تو اس صورت میں غسل کا سبب نہیں ہے ، لیکن اگر بغیر پیشاب کے منی نکلے یا منی کی شکل میں بغیر پیشاب کے فقط منی نکلے تو غسل واجب ہوگا اور اگر متعدد بار غسل کرنا سخت عسروحرج کا باعث بن رہا ہو تو غسل کے بدلے تیمم کرے ۔