سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

جو شخص بیماری کی وجہ سے اعمال بجا لانے میں قادرنہیں ہے

اس شخص کا وظیفہ کیا ہے جوبیماری یا سی طرح کی دیگر وجوہات کی بناپر منیٰ کے اعمال یاطواف، سعی اور مکہ کے اعمال بجالانے پر قادر نہیں ہے ؟

جواب :۔ یہ شخص محصور کے حکم میں ہے لیکن اگر کسی کو نائب بنا سکتا ہے تو یہ کام حج کے اعادہ کے لئے کفایت کرے گا آئندہ سال دوبارہ حج کرنا لازم نہیں ہے ۔

حج واجب کو چھوڑ دینا

کیا حج واجب کو چھوڑا جاسکتا ہے ؟ اگر حج واجب کو چھوڑا جاسکتا ہے تو کس مرحلہ میں چھوڑا جاسکتا ہے اور اگر نہیں چھوڑا سکتا تو حج کے کس مرحلہ سے نہیں چھوڑا جاسکتا ؟

کسی بھی صورت میں واجب حج کو نہیں چھوڑا جاسکتا ؟ لیکن اگر انسان اس قدر مریض ہوجائے کہ وہ اپنے کام کو جاری نہ رکھ سکتا ہو، یا کوئی شخص اس کے لئے مانع ہوجائے (مثلا کوئی الزام لگا کر اس کو قید کردے) ان شرایط کو مدنظر رکھتے ہوئے احرام کو ترک کیا جاسکتا ہے (اگرمحرم ہو) یہ مسئلہ ہم نے مناسک حج میں لکھا ہے ۔

دسته‌ها: حج تمتع

قید، تازیانہ اور قصاص نفس کو ایک دوسرے پر مقدم کرنے کی کیفیت

ایک شخص کو سادہ سرقت، مسلحانہ سرقت اور قتل نفس کے ارتکاب کی وجہ سے دومرتبہ تعذیری قید(پانچ سال اور دس سال) اور پچاس کوڑے اور قصاص نفس کی سزا سنائی گئی قاعدہ جمع مجازات کو مد نظر رکھتے ہوئے (جس کا مضمون یہ کہ ہر ایک سزا کا جاری کرنا ایسے ہونا چاہئے کہ دوسری سزاؤں کے زوال کا زمینہ فراہم نہ ہوسکے )مذکورہ سزاؤں کو شرعا کیسے اجراء کیا جائے گا؟

جواب: اس صورت میں جب تعذیر کو مالی تعذیر میں تبدیل کیا جاسکے، کہ جو قصاص کے ساتھ قابل جمع ہے ، اولویت رکھتا ہے اور جب یہ ممکن نہ ہو،چنانچہ اولیاء دم قصاص کی تاخیر پر راضی ہوں ، زندان کی تعزیر مقدم ہے اور اگر اولیاء دم راضی نہ ہوں تو قصاص کو مقدم کیا جائے گا، تازیانے ہر حال میں انجام پانے چاہئے۔

مہدور الدم کے لغوی اور فقہی معنی

مہدورالدم یعنی کیا؟ مہدورالدم میں ملاک کیا ہے؟ بطور کلی کون سے گروہ یا اشخاص مہدورالدم ہوتے ہیں؟ کیا مہدورالدم افراد کا خون بہانا ضروری ہے کسی بھی حالت میں ہو، یہاں تک کہ ولی امر اور حاکم شرع کی اجازت کے بغیر ؟

جواب: مہدورالدم لغوی اور فقہی نظر سے وہ شخص ہے کہ جس کا خو ن بہانا جائز ہےمختلف گروہ اس حکم میں شامل ہوتے ہیں جیسے: قاتل عمد، مفسدین فی الارض، محاربین کا ایک گروہ اور بعض دوسرے گروہ؛ لیکن یہ کام بہت ذہانت اور لازمی تحقیق اور حاکم شرع کی اجازت سے انجام ہونا چاہئے۔

قصاص کئے گئے شخص کے علاج کا خرچ

نیچے دئےے گئے سوالات کے جواب عنایت فرمائےں:الف: اس شخص کے علاج وبہبودی کا خرچ جو حد یا قصاصِ اطراف کی وجہ سے اپنے اعضاء میں سے کسی ایک کو کھو بےٹھا ہو، بیت المال کے ذمہ ہے یا محکوم علیہ(مجرم)کے؟ب: اس صورت میں جب بےت المال کے ذمہ ہو ،کےا ےہ حکم معالجات اولیہ ،یا بعد والے معالجات کو بھی شامل ہے؟ج: کیا مذکورہ حکم میں غنی اور فقیر کے درمیان کوئی فرق ہے؟د: کیا حد اور قصاص میں فرق پایا جاتاہے؟

جواب: الف سے د تک: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ دلیلوں مےں اس مطلب کے بارے میں کوئی چیز بیان نہیں ہوئی ہے، علاوہ اُن رواےتوں کے جو اس سلسلے مےں حضرت علی علیہ السلام کے فعل پر دلالت کرتی ہےں البتہ ان میں استحباب کے آثار نمایاں ہیں ؛لہٰذا حاکم شرع بطورہمدردی خرچ دے سکتا ہے، لیکن فقیر اور نیازمند افراد کے مورد میں ےہ کام انجام دےا جائے۔

غیر مسلم شخص پر حدود اسلامی کا جاری کرنا

کیا حدود الٰہی غیر مسلم کے اوپر ہی جاری ہوسکتی ہےں؟ مثال کے طور پر، اگر ایک عیسائی شراب پئے ،یا زنا کرے کیا اس کا حکم مسلمان کے حکم سے جدا ہے اور کیا ان کے آئین کے مطابق ملزم پر حکم صادر ہونا چاہئے؟

جواب: زنا اور لواط جیسے جرم میں اگر دونو ں شخص غیر مسلمان ہوں تو حاکم شرع مخیر ہے کہ اسلام کے قوانین کے مطابق حکم جاری کرے یا ان کو ان کی عدالتوں کی طرف بھیج دے لیکن اگر ایک طرف مسلمان ہو ، چنانچہ اگر زانی مسلمان ہے اسلام کے حکم پر اس کے ساتھ عمل ہوگا، دوسرے شخص کے مورد میں مخیر ہے کہ اسلام کے قوانین کے مطابق عمل کرے یا اس کو اس کی عدالت کی طرف بھیج دے۔

ایسے اشخاص کو دوبارہ سزا دینا جو بیرون ملک سے سزا پاچکے ہوں

چنانچہ کچھ افراد بیرون ملک کچھ جرائم کے مرتکب ہوئے اور اس ملک کے قوانین کے مطابق ان کا محاکمہ بھی ہوگیا اور اس جرم کی مقررہ سزا بھی گذار لی ہے، اس کے بعد وہ ایران پلٹ آئے لہٰذا آپ فرمائیں :الف : ان جرائم میں جو قصاص کا باعث ہوتے ہیں، اولیاء دم کی درخواست کی صورت میں سزا کے قابل ہیں؟ب : جرائم حدّی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ج : تعذیری اور روک تھام والے جرائم میں کیا حکم ہے؟

جواب : ان موراد میں جو قصاص کا سبب بنتے ہیں ، اگر شاکی قصاص کا تقاضا کرے تو قصاص جاری ہوگا اور اگر شاکی قصاص کے بدلے جرمانہ پر راضی ہوگیا تھا تو قصاص کا حکم ساقط ہے اور اگر راضی نہیں ہوا تھا تو جرمانے کی رقم کو واپس کرکے قصاص کا تقاضا کرسکتا ہے ۔جواب : حدود والے جرائم میں حد ساقط نہیں ہوگی؛ کیوں کہ ان میں حد کے جاری کرنے کے شرائط نہیں پائے جاتے لہٰذاوہ حد کے قائل نہیں ہیں۔جواب : اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ تعزیر نظر حاکم سے مربوط ہے اگر وہاں پر ان کو تعذیر کردیا گیا تھا ہر چند کہ تعذیر، زندان کی صورت میں تھی تو حاکم شرع یہاں کی تعذیر میں تخفےف دے سکتا ہے، چاہے تعذیر ملامت اور سرزنش کی صورت میں ہی کیوں نہ ہوئی ہو۔

عصر حاضر میں زنا اور لواط کی حد میں تغیر

ان موارد میں جہاں شارع مقدس نے سزاؤں کے اجرا کے لئے ایک خاص طریقہ یا خاص آلہ معین فرمایا ہے جیسے رجم (سنگسار) یا تلوار سے قتل کرنا، تو آپ فرمائیں:۱۔ کیا مذکورہ طریقہ یا آلہ موضوعیت رکھتا ہے؟ بعبارت دیگر کیا اس طرح کے موارد میں شارع کا مقصد فقط مجرم کو ختم کرنا ہے، چاہے وہ جدید آلات ہی کیوں نہ ہو، یا اس کام کو مخصوص طریقہ اور آلے سے انجام دینا ضرور ی ہے؟۲۔ موضوعیت رکھنے کی صورت میں ، چنانچہ سنگسار کرنا یا ایسی سزئیں جیسے لواط کی حد کو منصوص طریقوں سے، خاص شرائط اور حالات میں اسلام اور اسلامی حکومت کی مصلحت میں نہ ہو (مثلاً اسلام ومسلمین کی توہین کا سبب بنے یا اسلام اور اسلامی حکومت کا چہرہ ، خشونت آمیز دکھلائے) کیا اصل حکم کو جاری کرتے وقت اجرا کے خاص طریقے کو تبدیل کیا جاسکتا ہے؟

جواب: دلیلوں کا ظاہر موضوعیت رکھتا ہے؛ لیکن عناوین ثانویہ کی وجہ سے ان (طریقوں) کو تبدیل جاسکتا ہے اور ہمارے زمانے کے بہت سے حالات میں ، رجم یا حد لواط کے طریقہ اجرا کا انتخاب کرنا مشکل ہے۔