سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

ضمانت شدہ اضافی قیمت کا وصول کرنا

کمپنی کے ادارے کمپنی بناتے وقت اور لوگوں میں اس کے شیئرز خریدنے کے لئے، ذوق وشوق اور رغبت پیدا کرنے کی غرض سے، شیئرز خریدنے والوں کے لئے درج ذیل خاص امیتاز مدنظر رکھتے ہیں، ”اگر شیئرز خریدنے والا شخص اپنے شیئرز فروخت کرنے کا خواہشمند ہو تو اس صورت میں شیئرز خریدنے والے ادارے کمپنی بننے کے چھ مہینے کے بعد اس کے شیئرز کے ضامن ہوں گے اور دوسالانہ شیئرز کی اصل قیمت کے علاوہ بیس فیصد % شیئرز کی قیمت بڑھی ہوئی قیمت کے عنوان سے اس شخص کو ادا کریں گے“۔شیئرز خریدنے والے بعض حضرات اس قسم کا خاص امتیاز ہونے کی وجہ سے، مدنظر کمپنی کے شیئرز خرید لیتے ہیں، اب اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ بعض اداروں کے بارے میں شرعی حیثیت سے شک وشبہ (بیس فیصد بڑھی ہوئی قیمت کی ضمانت) پایا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آپ درج ذیل سوالوں کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں:۱۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا ہے کہ کمپنی کے اداروں نے مدنظر منافع کو بڑھتی ہوئی قیمت کے عنوان سے بیس فیصد بیان کیا ہے، یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اس سلسلہ میں یہ رقم ادا کرتے وقت کہ شیئرز کی قیمت میں بیس فیصد اضافہ ہوگیا ہے یا نہیں؟ کوئی تحقیق یا جستجو نہیں کی جاتی (کہ واقعاً قیمت بڑھی ہے یا نہیں) اور اگر فرض کرلیا جائے کہ تحقیق کی جائے تو دوسرا نتیجہ برآمد ہوگا (اور وہ یہ کہ شیئرز کی واقعی قیمت اصل قیمت اور بیس فیصد دونوں سے کم ہے)اس صورت میں شرعی حیثیت سے مذکورہ وعدے کا کیا حکم ہے؟

اس وعدے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وعدے کو وا کرنا لازم ہے ۔

دسته‌ها: بورس

عید زہرا سلام الله علیہا میں گناہ کرنا

کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ عید زہرا(س) کے پروگرام میں تالیاں بجانا، ناچنا یہاں تک کہ حدیث ”رُفِعَ القلم“ (جس کو ذیل میں بیان کیا جائے گا) سے منسوب کرتے ہوئے ، بعض ایسے امور کو انجام دینا جن کے حرام ہونے کا مجتہدین نے فتویٰ دے رکھا ہے، کیا آپ اس کام کو جائز سمجھتے ہیں؟”وَاٴَمَرْتُ الْکِرَامَ الْکَاتِبِینَ اٴن یَرفَعُوا الْقَلَم عَنِ الْخَلقِ کُلّھم ثَلاثَة اَیَّام مِن ذَالِکَ الْیَوم، وَلَا اٴَکْتُبُ عَلَیہِم شَیئاً مِن خَطَایَاھِم کَرامَةً لَکَ وَلِوَصِیّک“(۱)کیا اس طرح کی حدیثیں سند کے لحاظ سے معتبر ہیں اگر فرض کرلیا جائے کہ معتبر ہیں تو حدیث کا مطلب کیا ہے؟

سند کے لحاظ سے یہ حدیث معتبر نہیں ہے، اس کے علاوہ قرآن کے مخالف ہے، معاذ الله ائمہ معصومین علیہم السلام نے ان دنوں میں کسی کو گناہ کرنے کی اجازت دی ہو ایسا نہیں ہوسکتا اور اگر فرض کیا جائے کہ حدیث، سند کے لحاظ صحیح ہے تب حدیث کا مطالب یہ ہے کہ اگر کسی شخص سے کوئی لغزش ہوگئی تو خداوندعالم اس کو معاف کردے گا نہ یہ کہ عمداً گناہ کرے ۔

دسته‌ها: گناه

نماز جمعہ میں مسافر کا شریک ہونا

اگر مسافر باطہارت( وضو) ہو کر نماز جمعہ کے دونوں خطبے سنے کیاظہر کی دورکعت نماز کی جگہ پر کافی ہےں ، اور کیا مسافر نماز جمعہ میں شریک ہوسکتا ہے ؟

جواب:۔ مسافر نماز جمعہ میں شرکت کرسکتا ہے اس کی نماظہر کی دورکعت کے لئے کافی (مجزی)ہے لیکن تنہا دو خطبوں کا سننا کافی نہیں ہے بلکہ دو رکعت نما ز جمعہ بھی ضرورپڑھے۔

اُجراحتوں میں جن کا ارش موضحہ زخم کے برابر یا اس سے زیادہ ہو، عاقلہ (وارثین) کا ضامن ہونا

چونکہ عاقلہ موضحہ زخم سے بڑے زخم کے ضامن ہوتے ہیں بشرطیکہ خطاء محض ہو، لہذا حضور فرمائیں:۱۔ چنانچہ ایسا زخم لگائے جو ارش کا سبب ہوتا ہے اور ارش بھی موضحہ زخم یا اس سے بڑے زخم کے برابر ہو، کیا عاقلہ ضامن ہیں؟۲۔ متعدد زخموں کی صورت میں کہ جن کی مجموعی دیت موضحہ زخم یا اس سے بڑے زخم کے برابر ہو لیکن فردی طور سے کم ہو (چاہے دیت معیَّن ہو یا نہ ہو ) تو کس طرح ہے ؟۳۔ کچھ زخم ایسے لگائے گئے جس کی دیت موضحہ زخم سے کم ہے لیکن اُنسے حو عیب حاصل ہوا وہ دیت اور اس عیب دونوں کو ملاکہ موضحہ کے برابر یا زیادہ ہوجاتا ہے، کیا اس صورت میں عاقلہ ضامن ہیں ۔

جواب 1: اس لحاظ سے دیت اور ارش میں کوئی فرق نہیں ہے ۔جواب 2: وہ مستقل زخم کہ جن میں سے ہر ایک کی دیت موضحہ زخم سے کم ہو تو اس کو عاقلہ کے حکم شامل نہیں ہونگے ۔جواب 3: اس فرض میں چونکہ جنایت ، جنایت واحدہ ہے لہٰذا عاقلہ شامل ہو جائیں گے ۔

قتل عمد میں ماں اور جنین دونوں کے قتل کا قصاص

اگر کوئی شخص ماں اور جنین کے قتل کے قصد سے گولی چلائے اور دونوں ہی قتل ہوجائیں ، کیا جنین کا باپ گولی چلانے والے کی جان کے قصاص کی درخواست کرسکتا ہے، یا یہ کہ جنین کے قتل عمد کے لئے دیت ہے؟

جواب: جنین کے قتل عمد کے لئے قصاص نہیں ہے، بلکہ فقط دیت ہے ؛ لیکن و ارثین جنین کی دیت لینے کے بعد ایک کامل دیت کی آدھی کو ماں کے قتل کے سبب قتل کرنے والے کے وارثین کو ادا کرکے اس کو قصاص کرسکتے ہیں ۔

دسته‌ها: جنین کی دیت
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت