اسرائیلی حکومت کے میل جول رکھنے کا حکم
کیا اسرائیل کی غاصب حکومت سے رابطہ اور اس کی مدد کرنا جایز ہے؟
اسرائیل کی غاصب حکومت کو کسی بھی طرح سے تقویت پہچانا حرام ہے۔
اسرائیل کی غاصب حکومت کو کسی بھی طرح سے تقویت پہچانا حرام ہے۔
مسلمانوں کے مغز متفکر، اُن کے ماہر اور متخصص اشخاص کو اسلامی ممالک کی خدمت کرنی چاہیے لیکن ضروری مواقع پر اگر کفار کی تقویت کا باعث اور مسلمانوں کی کمزوری کا سبب نہ بنیں اور ان کے حرام رسم ورواج سے متاٴثر نہ ہوں تب کوئی اشکال نہیںہے اور اگر اپنے قول وفعل سے ان علاقوں میں اسلام کی تبلیغ کرسکے تو بہت اچھا ہوگا ۔
اس پر خمس نہیں ہے ۔
کوئی بھی معتبر دلیل مذکورہ فوٹو اور دیگر تمام اءمہ کے فوٹو کے بارے میں موجود نہیں ہے۔
جواب : زینتی لباس پہنے میںاشکال ہے لیکن معمولی اوورکوٹ ( زنانہ ) زینتی نہیں ، اور ہر وہ لباس جو چہرے اور گٹے تک ہاتھوں کے علاوہ تمام بدن کو چھپالے ، کافی ہے ، اگر چہ چادر یا بر قعہ زیادہ محفوظ اور بہتر ہے ۔
اس طرح کی رواتیں حقّ الناس کو شامل نہیں ہیں، ان کی دائیگی ضروری ہے، ایسے ہی وہ گناہ جن کے لئے حد شرعی ہے ان کو بھی شامل نہیں، بلکہ ان کو جاری ہونا چاہیے، نیز ایسے گناہوں کو بھی شامل نہیں ہیں جن کی تلافی کی جاسکتی ہو، قضا اور کفارہ ان اعمال سے ساقط نہیں ہوتے اور ان روایتوں کا ان گناہوں کے علاوہ شامل ہونا کوئی بعید نہیں ہے ۔
حکومت اسلامی کے ٹرایفک کے قوانین و ضوابط کی رعایت کرنا ضروری ہے۔
احتیاط یہ ہے کہ فقط ”مالک“ پڑھا جائے ۔
یہ کام کوئی صحیح کام نہیں ہے، خواتین دعائے توسل کو شروع سے لے کر آخر تک جیسا کہ دعا کی کتاب میں ذکر ہوئی ہے پڑھیں، انشاء الله نتیجہ بخش ثابت ہوگی ۔
جواب : ہر موقعہ پر اسی کی دلیل کے تابع ہونا چاہئے مثال کے طور پر حفیرہ (وہ گڑھا جس میں سنگ سار کرتے وقت مجرم کو رکھا جاتا ہے ) سے فرار ہونے کے مسئلہ میں دلیلیں علم قاضی کو شامل نہیں ہونگی اور حد (سزا)ساقط نہیں ہوگی
جواب: اگر اب اس وقت قابل استعمال نہیں ہیں، یا ان کے برباد ہونے کا باعث ہو تو ان کو ان کے مثل میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
اگر اُسے اس کی ضرورت تھی، اگرچہ اتفاقاً وہ استعمال کے قابل نہیں ہوا ہے تو اس پرخمس نہیں ہے ۔
اس طرح کے موقعوں پر سونے کے معاملات کابہترین راستہ یہ ہے کہ جدا جدا دو معاملہ انجام دئے جائیں مثال کے طور پر ایک کلو سونے کو نقد ۱۱لاکھ تومان کی قیمت پر فروخت کرے اور اسی نشستمیں سونے اور اس کی قیمت کو ردو بدل کرے (یعنی سونا دیں اور قیمت لے لیں )اس کے بعد ایک کلو سونے کو جیسے پورے ایک سال میں حوالہ کیا جائے دس لاکھ کی قیمت پر اس سے خرید لے نتیجہ وہی ہوگا کہ سونے مالک ان دو معاملوں سے اپنا سونا سال میں ایک لاکھ تومان اضافہ کے ساتھ واپس حاصل کر لے گا