ضروريات دين ميں وسوسه کرنے والے کا حکم
مسئلہ 114: جو لوگ خدا اور رسول اکرم (ص) پر ايمان تو رکھتے ہيں مگر کبھي کبھي وسوسہ پيدا ہوجاتا ہے اور وہ اس کے لئے تحقيق کرتے ہيں مطالعہ کرتے ہيں تو وہ پاک ہيں يہ وسوسہ ضرر رساں نہيں ہے.
مسئلہ 114: جو لوگ خدا اور رسول اکرم (ص) پر ايمان تو رکھتے ہيں مگر کبھي کبھي وسوسہ پيدا ہوجاتا ہے اور وہ اس کے لئے تحقيق کرتے ہيں مطالعہ کرتے ہيں تو وہ پاک ہيں يہ وسوسہ ضرر رساں نہيں ہے.
مسئلہ 117: جو شخص اسلامي معاشرہ ميں زندگي بسر کرتا ہو اور ہميں اس کے عقائد کے بارے ميں کچھ معلوم نہ ہو تو وہ پاک ہے اس کے بارے ميں جستجو اور تفتيش ضروري نہيں ہے اسي طرح وہ افراد جو غير اسلامي معاشرے ميں ہوں اور ان کا مسلمان يا کافر ہونا معلوم نہ ہو تو وہ پاک ہيں.
مسئلہ ۱۲۷ : اگر منقی اور کشمش کو کھانے ميں ڈال کر کھو لاديں اس طرح سے که منقي اور کشمش کے اندر پاني داخل هوجائے اور وه پاني بھي کھول جائے اس منقي اور کشمش کو کھانا حرام هے ، ليکن وه نجس نهيں هے اس لئے ان کو جدا کرکے اس کھانے کو کھاسکتے هيں ليکن بگھارياچاول و غيره ميں دم لگاتے وقت (منقي يا کشمش) ڈالنا منع نهيں هے. اسي طرح سے اگر کهجور کا پاني غذا ميں شامل هو جائے اور کھول کر(گرم هو کر) هوجائے تو کوئي مانعيت نهيں هے(يعني اس کو کھا سکتے هيں) ليکن اگر کهجور کے پاني کي مقدار اتني زياده هو که جوش کھاکر بھي غايب نه هو تو اس غذا کو نهيں کها جاسکتا۔
مسئلہ 134 : حرام سے جنب ہونے والے کے پسينہ سے مراد ہمبستري کرتے وقت يا اس کے بعد غسل سے پہلے جو پسينہ آئے وہ ہے.
مسئلہ ۱۳۹ : شکی اور وسوسہ کرنے والے افراد کو نجاست و طہارت کے سلسلہ میں اپنے علم و یقین پر توجہ نہیں کرنی چاہئے۔ بلکہ یہ دیکھنا چاہئے کہ لوگ کس جگہ طہارت یا نجاست کا یقین کرتے ہیں اس کو بھی اسی طرح عمل کرنا چاہئے۔ وسواس کو چھوڑنے کا بہترین طریقہ اس سے بے لاپرواہی برتنا ہے۔
مسئلہ ۱۴۰ : طہارت و نجاست کے معاملے میں حد سے زیادہ احتیاط شریعت کی نظر میں پسندیدہ فعل نہیں ہے بلکہ اگر زیادہ احتیاط ،وسوسے کا سبب بن جائے تو اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۴۱ : اگر کسی چیز کے بارے میں گمان ہو کہ نجس نہیں ہوئی تو تفحص و جستجو و سوال ضروری نہیں ہے۔ اور اگر جستجو وسوسے کاسبب بنے تو بھی اشکال ہے۔
مسئلہ 142 : طہارت و نجاست سے مربوط مسائل کے علاوہ بھي بدن، لباس، مکان، سواري بلکہ پوري زندگي ميں نظافت و پاکيزگي کاخيال رکھنا مستحب ہے جس طرح کہ رسول اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور ائمہ عليہم السلام اس بات کا بہت خيال رکھتے تھے.
مسئلہ 166 : پنجم :نمازي کابدن، لباس اور سجدہ کي جگہ پاک ہونا چاہئے اس کي تفصيل ”نمازي کي جگہ و لباس“ کي بحث ميں آئے گي.
مسئلہ 144 : اگر نجاست لگنے يا رطوبت کے ہونے ميں شک کرے تو وہ چيز نجس نہيں ہوگي.
مسئلہ ۱۴۵ : اگر یہ تو معلوم ہو کہ فرش کسی چیز یا لباس کا ایک حصہ نجس ہوگیا ہے لیکن یہ معلوم نہ ہو کہ کون سا حصہ نجس ہوا ہے تو اگر کسی ایک حصہ پر ہاتھ لگادے تو ہاتھ نجس نہیں ہوگا۔ اسی طرح ہر دو چیزیں جن کے بارے میں معلوم ہو کہ ایک نجس ہے لیکن یہ معلوم نہ ہو کہ کون سی نجس ہے تو ان دونوں میں سے کسی ایک کے لگ جانے سے کوئی چیز نجس نہیں ہوتی۔
مسئلہ ۱۴۶ : زمین، کپڑا یا اس کی مانند کوئی چیز اگر رطوبت رکھتی ہو اور نجس چیز اس سے متصل ہوجائے تو وہ ہی حصہ نجس ہوگا باقی پاک رہے گا۔ البتہ اگر رطوبت اتنی زیادہ ہو کہ ایک جگہ سے دوسری جگہ سرایت کرجاتی ہو تو سب نجس ہوجائے گی۔ یہی صورت ککڑی ، کھیرا، خربوزہ، دہی وغیرہ کی بھی ہے کہ اگر رطوبت بہت زیادہ نہ ہوئی تو صرف وہی جگہ نجس ہوگی جہاں پر نجاست لگی ہے۔